مجھے سوال کی شرمندگی سے الجھن تھی (ردیف .. ا)
مجھے سوال کی شرمندگی سے الجھن تھی
وہ میرے پوچھے بنا ہر جواب رکھتا تھا
ہمارے ہجر کے موسم گزارنے کے لیے
سرہانے اپنے مری اک کتاب رکھتا تھا
وہ بھول جاتا تھا خود پر ستم جو ہو جائیں
مگر جو مجھ پہ ہوں سارے حساب رکھتا تھا
مری تھکی ہوئی آنکھوں میں پیاس رہتی تھی
وہ خواب خواب سی آنکھوں میں آب رکھتا تھا
اسے پتہ تھا مجھے لفظ چھوڑ جاتے ہیں
سو میری روح سے اکثر خطاب رکھتا تھا
یہ مرد و زن کے تفرقوں سے اس کو نفرت تھی
وہ ہر سفر میں مجھے ہم رکاب رکھتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.