منفرد لہجہ جدا طرز بیاں رکھتے ہیں ہم
منفرد لہجہ جدا طرز بیاں رکھتے ہیں ہم
شاعری کے واسطے اردو زباں رکھتے ہیں ہم
یاد جاناں میں گزرتے ہیں ہمارے روز و شب
اور کسی کی یاد کی فرصت کہاں رکھتے ہیں ہم
کون کہتا ہے ہمارے ہاتھ خالی ہو گئے
ماں کی صورت میں متاع دو جہاں رکھتے ہیں ہم
زینت محفل بڑھانے کے لئے اے جان جاں
تیری یادوں کا دیا بھی درمیاں رکھتے ہیں ہم
آسمان غم کا سورج ہم کو کیا جھلسائے گا
تیری الفت کا جو سر پر سائباں رکھتے ہیں ہم
پیش ظالم جرأت اظہار حق ہوتی نہیں
ظاہراً رکھنے کو بس منہ میں زباں رکھتے ہیں ہم
کیا ہوا نوریؔ اگر یہ جسم بوڑھا ہو گیا
جذبۂ عشق و محبت تو جواں رکھتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.