مقدر کی کیوں ہم شکایت کریں
مقدر کی کیوں ہم شکایت کریں
جو مل جائے اس پر قناعت کریں
خرد بے عمل بے یقیں کم نظر
جہاں میں جنوں کی حمایت کریں
مناسب ہے اصلاح اپنی ہمیں
نہ اوروں کو ہرگز ہدایت کریں
ہر اک سے محبت ہر اک پر کرم
نہ ہرگز کسی سے عداوت کریں
گلستاں کو بخشیں نئی زندگی
گل و نسترن کی حفاظت کریں
بتوں کا اگر فیض درکار ہے
تو سینے میں پیدا حرارت کریں
رکھیں بغض و کینہ سے دل پاک صاف
نہ دیر و حرم کی زیارت کریں
جوانو اٹھو نوجوانو اٹھو
ستم کے خلاف اب بغاوت کریں
بشر سے ہے لاغرؔ محبت اگر
نہ بے شک خدا کی عبادت کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.