Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ صرف اتنا کہ تند و تیز دھارا دیکھتا ہوں میں

ارمان نجمی

نہ صرف اتنا کہ تند و تیز دھارا دیکھتا ہوں میں

ارمان نجمی

MORE BYارمان نجمی

    نہ صرف اتنا کہ تند و تیز دھارا دیکھتا ہوں میں

    جو کٹتا جا رہا ہے وہ کنارا دیکھتا ہوں میں

    پہنچ کر سرحد عرفاں پہ آنکھیں بجھنے لگتی ہیں

    یہ کس بے اعتباری کا نظارہ دیکھتا ہوں میں

    سبھی نظریں تو ہیں بجھتے چراغوں تک جمی لیکن

    بساط انجمن کو پارہ پارہ دیکھتا ہوں میں

    بھڑک اٹھتے ہیں جب شعلے تو حیرانی نہیں ہوتی

    فضا کی گود میں پلتا شرارہ دیکھتا ہوں میں

    مناظر کب بدلتے ہیں جگہ تبدیل ہونے سے

    وہی ایک کھیل ہے جس کو دوبارہ دیکھتا ہوں میں

    وہاں سے کیوں مری سوچوں پہ تم الزام دھرتے ہو

    یہاں آ کر تو دیکھو کیا نظارہ دیکھتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے