نہ یہ ممکن کہ اپنے درد کو تحلیل کر دوں
نہ یہ ممکن کہ اپنے درد کو تحلیل کر دوں
نہ یہ ممکن کہ اس بے درد کو تبدیل کر دوں
میں آنکھوں میں اک ایسی نیند لانا چاہتا ہوں
جسے دیکھوں اسے اک خواب میں تبدیل کر دوں
یہ سارا شہر آپ اپنی ہوا میں ہی بکھر جائے
اگر اپنی طرف سے میں ذرا سی ڈھیل کر دوں
مجھے تنہائی نے اتنا زیادہ کر دیا ہے
جہاں چاہوں وہیں اک انجمن تشکیل کر دوں
مرے بس میں نہیں ہے ورنہ تا روز قیامت
میں اس دنیا کے دفتر میں ابھی تعطیل کر دوں
ابھی مس ہی ہوئے ہیں تیرے ہونٹھوں سے مرے ہونٹھ
اجازت ہو تو اس اجمال کی تفصیل کر دوں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 72)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.