ناجائز ہے جو بھی شکایت ہے میری
ہونا ہی گر اصل مصیبت ہے میری
تجھ سے ہی ہر زخم مرا منسوب نہیں
دنیا بھی ناکام محبت ہے میری
میں بھی اوب چکا ہوں شور شرابے سے
صحرا کو بھی جان غنیمت ہے میری
ایسے مرتا دیکھ رہے ہیں لوگ مجھے
جیسے یہ بھی کوئی شرارت ہے میری
آخر مجھ سے خطرہ کیا ہے دنیا کو
کیوں اتنی ہر وقت حفاظت ہے میری
یہ جو میری چپ ہے یہ با معنی چپ
یہی شکایت یہی بغاوت ہے میری
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 80)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.