نئے انداز سے وہ ہر ستم ایجاد کرتے ہیں
نئے انداز سے وہ ہر ستم ایجاد کرتے ہیں
بظاہر داد ہوتی ہے مگر بیداد کرتے ہیں
نظر کے سامنے جان نظر جب تم نہیں ہوتے
تمہاری یاد سے ہم بزم دل آباد کرتے ہیں
چمن والوں کی جان و دل پہ وہ گزری بہاروں میں
چمن والے بہاروں میں خزاں کو یاد کرتے ہیں
زمیں ہی کیا لرز جاتا ہے خود صیاد کا دل بھی
تڑپ کر جب اسیران قفس فریاد کرتے ہیں
رضاؔ ہم آبلہ پا اس طرح گزرے ہیں کانٹوں سے
کہ وہ اکثر محبت سے ہمیں کو یاد کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.