نہیں کہ تب کوئی کاغذ قلم نہ ہوتا تھا
نہیں کہ تب کوئی کاغذ قلم نہ ہوتا تھا
وہ حسن ہی تھا قیامت رقم نہ ہوتا تھا
ہر آدمی کو وہاں ملتی اس کے کام کی داد
خدا کا نام خدا کی قسم نہ ہوتا تھا
تو کیا سناتا فرشتوں کو میں کلام جہاں
کسی کی باتوں میں پہلوئے ذم نہ ہوتا تھا
ذرا سی پی تھی کبھی جاہلوں کے ساتھ شراب
نشہ تھا علم کا ایسا کہ کم نہ ہوتا تھا
دو ایک بار تو جیتے بھی کھیل کھیل میں ہم
مگر ملال ذرا بیش و کم نہ ہوتا تھا
ہمیں ہی مرنا پڑا اپنا حال لکھنے کو
کسی کا درد کسی سے رقم نہ ہوتا تھا
بہائے جاتا تھا سیلاب آنسوؤں کا ہمیں
کسی کی آنکھ کا کونا بھی نم نہ ہوتا تھا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 82)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.