نظروں میں کس حسین کا چہرہ ہے آج کل
نظروں میں کس حسین کا چہرہ ہے آج کل
دل خود بخود ہی مائل سجدہ ہے آج کل
ملتا نہیں کسی سے ہمارا مزاج اب
گردش میں اپنے بخت کا تارا ہے آج کل
اک مشت خاک میں ہے نہاں راز کن فکاں
قطرہ بھی اپنے آپ میں دریا ہے آج کل
واعظ ڈرا رہا ہے ہمیں وہ بھی دار سے
قاتل ہی کا ہمیں تو سہارا ہے آج کل
دکھتا ہے ہر کسی کو مگر دیکھتا نہیں
جس کو بھی دیکھیے وہی اندھا ہے آج کل
لیلیٰ و قیس کی کوئی کیوں داستاں سنے
جوہرؔ کے شور عشق کا چرچا ہے آج کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.