Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ اولیں کا ہے تقاضا دیکھتے رہنا

عباس تابش

نگاہ اولیں کا ہے تقاضا دیکھتے رہنا

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    نگاہ اولیں کا ہے تقاضا دیکھتے رہنا

    کہ جس کو دیکھنا اس کو ہمیشہ دیکھتے رہنا

    نہ مجھ کو نیند آتی ہے نہ دل سے بات جاتی ہے

    یہ کس نے کہہ دیا مجھ سے کہ رستہ دیکھتے رہنا

    ابھی اچھے نہیں لگتے جنوں کے پیچ و خم اس کو

    کبھی اس رہ سے گزرے گی یہ دنیا دیکھتے رہنا

    دیئے کی لو نہ بن جائے طناب سرسری اس کی

    میں دریا کی طرف جاتا ہوں خیمہ دیکھتے رہنا

    کوئی چہرہ ہی ممکن ہے تمہارے جی کو لگ جائے

    تماشا دیکھنے والو تماشا دیکھتے رہنا

    کہ اب تو دیکھنے میں بھی ہیں کچھ محویتیں ایسی

    کہیں پتھر نہ کر ڈالے یہ میرا دیکھتے رہنا

    سرشک خوں کبھی مژگاں تلک آیا نہیں پھر بھی

    کنارے آ لگے شاید یہ دریا دیکھتے رہنا

    نگاہ سرسری تابشؔ محیط حسن کیا ہوگی

    جہاں تک دیکھنے کا ہو تقاضا دیکھتے رہنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے