پاس سے دیکھو جگنو آنسو دور سے دیکھو تارا آنسو
پاس سے دیکھو جگنو آنسو دور سے دیکھو تارا آنسو
میں پھولوں کی سیج پہ بیٹھا آدھی رات کا تنہا آنسو
میری ان آنکھوں نے اکثر غم کے دونوں پہلو دیکھے
ٹھہر گیا تو پتھر آنسو بہہ نکلا تو دریا آنسو
پیار عجب تلوار ہے جس پر ہم دونوں کے نام لکھے ہیں
ٹہنی ٹہنی کلیاں آنسو پتھر پتھر جھرنا آنسو
موسم کی خوشبو میں اکثر غم کی خوشبو مل جاتی ہے
آموں کے باغوں میں کیسے ساون ساون برسا آنسو
اپنے بچپن کا قصہ ہے اک تصویر بنائی اس نے
مہندی والے ہاتھ رچے تھے بیچ ہتھیلی ٹپکا آنسو
اک گاؤں میں دو باراتیں شاید دولہا بدل گیا ہے
میری آنکھ میں تیرا آنسو تیری آنکھ میں میرا آنسو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.