پہن کے کھادی امن کی باتیں کیا کریں گے
پہن کے کھادی امن کی باتیں کیا کریں گے
ابھی جو قاتل ہیں کل مسیحا ہوا کریں گے
یہ لوگ سارے جو میرے مرنے پہ غمزدہ ہیں
ابھی جو اٹھ کے میں بیٹھ جاؤں تو کیا کریں گے
وہ کہہ رہے ہیں کہ خود کو ان کے حوالے کر دوں
تو میرے بدلے پچاس قیدی رہا کریں گے
جو تو نہ ہوگا تو دل حویلی سرائے ہوگی
سرائے جس میں حسین چہرے رکا کریں گے
فقط وفا کے تجارتی ہیں یہ لوگ سارے
ملے گی جب تک وفا تبھی تک وفا کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.