پہچان زندگی کی سمجھ کر میں چپ رہا
پہچان زندگی کی سمجھ کر میں چپ رہا
اپنے ہی پھینکتے رہے پتھر میں چپ رہا
لمحے اندھیرے دشت میں پیتے رہے مجھے
مجھ میں تھا روشنی کا سمندر میں چپ رہا
میرے لہو کے رنگ کا ایسا اثر ہوا
منصف سے بولتا رہا خنجر میں چپ رہا
بوجھل اداس رات تھی خاموش تھی ہوا
پھولوں کی آگ میں جلا بستر میں چپ رہا
اسرارؔ کیوں کسی سے میں کرتا شکایتیں
وہ آخری تھا راہ کا پتھر میں چپ رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.