پرندے پوچھتے ہیں تم نے کیا قصور کیا
پرندے پوچھتے ہیں تم نے کیا قصور کیا
وہ کیا کہیں جنہیں ہجرت نے گھر سے دور کیا
یہی بہت ہے کہ اس عہد بے پیمبر میں
کہیں چراغ کہیں خواب نے ظہور کیا
یہ میرا خاک میں ملنا بسا غنیمت ہے
کہ میں نے عجز کی خاطر بہت غرور کیا
فلک سے پھینک کے دیکھا کہ ٹوٹنے کا نہیں
گرا کے اپنی نگاہوں سے چور چور کیا
غبار در بدری جس نے کر دیا مجھ کو
مسافروں کو اسی دھوپ نے کھجور کیا
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 219)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.