پس حصار خبر آتی جاتی رہتی ہے
پس حصار خبر آتی جاتی رہتی ہے
ہوا ادھر سے ادھر آتی جاتی رہتی ہے
پرند لوٹ بھی آئیں خلا سے شاخوں پر
کہ فصل برق و شرر آتی جاتی رہتی ہے
یہاں بھی دل میں دیے جلتے بجھتے رہتے ہیں
ہمارے گھر بھی سحر آتی جاتی رہتی ہے
غبار میں کوئی ناقہ سوار ہو شاید
سو راستے پہ نظر آتی جاتی رہتی ہے
دعا کرو کہ سلامت رہے شجر کا بدن
بہار برگ و ثمر آتی جاتی رہتی ہے
- کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 93)
- Author :عرفان صدیقی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.