پتہ ہے آشنا دنیا ہے تم سے
مگر میرا بھی کچھ رشتہ ہے تم سے
نمی سی آنکھ میں رہتی ہے ہر دم
یہ صحرا آج بھی دریا ہے تم سے
نگاہوں سے کبھی اوجھل نہ ہونا
کوئی اپنی خبر رکھتا ہے تم سے
بہت مقبول ہیں کچھ جھوٹ میرے
انہیں میں ایک وابستہ ہے تم سے
کہو لب سے اگر انکار بھی ہے
مجھے شاید یہی سننا ہے تم سے
ذرا سا پیار ہی تو چاہتا ہوں
بتاؤ اور کیا جھگڑا ہے تم سے
بھروسہ اٹھ گیا لفظوں سے میرا
مجھے اب کچھ نہیں کہنا ہے تم سے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 133)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.