Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں کی برسات ہوئی ہے اور کچھ پتھر آئے ہیں

ناظم جعفری

پھولوں کی برسات ہوئی ہے اور کچھ پتھر آئے ہیں

ناظم جعفری

MORE BYناظم جعفری

    پھولوں کی برسات ہوئی ہے اور کچھ پتھر آئے ہیں

    اس بستی میں ہم دیوانے سوچ سمجھ کر آئے ہیں

    حق نے شاید باطل کی بیعت سے پھر انکار کیا

    آج سنا ہے بازاروں میں نیزوں پر سر آئے ہیں

    میخانے میں شیخ حرم کو دیکھا تو موجود ملے

    کس میں دم ہے پوچھ سکے کیوں آپ یہاں پر آئے ہیں

    چند قدم پر بیٹھ گئے تھک کر منزل کے شیدائی

    چہرے سے ایسا لگتا ہے میلوں چل کر آئے ہیں

    صحرا صحرا گھوم رہے تھے تعبیروں کے چکر میں

    بکھرے ہوئے سب خواب ملے ہیں لوٹ کے جب گھر آئے ہیں

    اس کی انا نے پیاس کے عالم میں مرنا منظور کیا

    ورنہ اس کے ہونٹوں تک خود کھنچ کے سمندر آئے ہیں

    غیر شعوری طور پہ ان کے لب پہ مرے اشعار رہے

    خبر ملی ہے ناظمؔ ایسے موقع اکثر آئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے