Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں کی خواہش میں اکثر کانٹوں کو اپناتے ہیں

بلراج کمار

پھولوں کی خواہش میں اکثر کانٹوں کو اپناتے ہیں

بلراج کمار

MORE BYبلراج کمار

    پھولوں کی خواہش میں اکثر کانٹوں کو اپناتے ہیں

    عادت سے مجبور ہیں اپنا دامن خود الجھاتے ہیں

    ایک نظر ان کی خاطر بھی ایک نظر ان کی جانب

    موسم گل میں جو دیوانے ماتمی نغمے گاتے ہیں

    سیپ کے باہر پانی کیا مفلس کا میلا آنچل کیا

    سونے پر ٹپکے آنسو بھی تاج محل بن جاتے ہیں

    پچھلے ساون میں پل پل جلتے رہنے کا حکم ملا

    اب کے تیرے دیس کے بادل کیا سندیسہ لاتے ہیں

    درد کے صحراؤں کے آگے پیار کے میٹھے چشمے ہیں

    خوابوں کے سوداگر جانے کیا کیا خواب دکھاتے ہیں

    لوگ یہ کیسے ہیں جو ہم سے دن میں آنکھ چراتے ہیں

    شام ڈھلے تو لے کر ساغر پینے پلانے آتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے