Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں میں ایک رنگ ہے آنکھوں کے نیر کا

احمد شناس

پھولوں میں ایک رنگ ہے آنکھوں کے نیر کا

احمد شناس

MORE BYاحمد شناس

    پھولوں میں ایک رنگ ہے آنکھوں کے نیر کا

    منظر تمام تر ہے یہ فصل ضمیر کا

    رشتہ وہ کیا ہوا مری آنکھوں سے نیر کا

    مدت ہوئی ہے حادثہ دیکھے ضمیر کا

    پانی اتر گیا تو زمیں سنگلاخ تھی

    تیکھا سا ہر سوال تھا رانجھے سے ہیر کا

    تیری اذاں کے ساتھ میں اٹھتا ہوں پو پھٹے

    سر میں لیے ہوئے کوئی سجدہ اسیر کا

    دیکھا نہ دوستوں نے عمارت کے اس طرف

    پوچھا کبھی نہ حال کسی نے فقیر کا

    آئینہ گر پڑا تھا مرے ہاتھ سے کبھی

    پھر یاد حادثہ نہیں کوئی ضمیر کا

    صحرائے جسم روح کے اندر اتر گیا

    اب کیا دکھائے معجزہ انساں ضمیر کا

    آنسو کی ایک بوند کو آنکھیں ترس گئیں

    اس دھوپ میں جھلس گیا دوہا کبیر کا

    آدھا فلک کے پاس تھا آدھا زمین پر

    میں ناتمام خواب تھا بدر منیر کا

    پکے حروف گرد کی صورت بکھر گئے

    سینے میں گھاؤ رہ گیا کچی لکیر کا

    ہوتی رہیں گی بارشیں احمدؔ وصال کی

    خالی رہے گا جام ہمیشہ فقیر کا

    مأخذ :
    • کتاب : Pas-e-Ashkar (Pg. 87)
    • Author : Ahmed Shanas
    • مطبع : M. R. Publications (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے