پچھلے کسی سفر کا ستارہ نہ ڈھونڈ لے
پچھلے کسی سفر کا ستارہ نہ ڈھونڈ لے
پھر سے کہیں وہ ساتھ ہمارا نہ ڈھونڈ لے
جس کو کہ ڈھونڈھتی ہیں سمندر کی وسعتیں
دیکھو کہیں وہ شخص کنارہ نہ ڈھونڈ لے
منزل ہے اس کے نام بس اتنا رہے خیال
رستے میں نقش پا وہ ہمارا نہ ڈھونڈ لے
مانی تھی ایک بار جو دل نے خرد کی بات
ویسا یہ اعتدال دوبارہ نہ ڈھونڈ لے
ہوتا نہیں کسی سے حق اس کا ادا فروغؔ
کیوں زندگی اجل کا سہارا نہ ڈھونڈ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.