پچھلے کو اٹھ کھڑا نہ ہو درد جگر کہیں
دلچسپ معلومات
(1913ء)
پچھلے کو اٹھ کھڑا نہ ہو درد جگر کہیں
پہنچے نہ اڑتے اڑتے کہیں سے خبر کہیں
کیفیت حیات سے خالی ہوا ہے دل
او ساقیٔ ازل مرا پیمانہ بھر کہیں
مر جائیں گے تڑپ کے اسیران بدنصیب
سن پائیں گے جو مژدۂ وحشت اثر کہیں
پھڑکا کیے مرقع عالم کے حسن پر
ٹھہری کبھی نہ اہل ہوس کی نظر کہیں
آخر حجاب و شرم کی حد بھی ہے مہرباں
پردہ الٹ نہ دے مری آہ سحر کہیں
دن وعدۂ وصال کا نزدیک آ چکا
پھر دیر کیا ہے یاسؔ ارے کمبخت مر کہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Yagana (Pg. 152)
- Author : Meerza Yagana Changezi Lukhnawi
- مطبع : Farib Book Depot (P) Ltd. (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.