قافلے سے بھٹک چکا ہوں میں
قافلے سے بھٹک چکا ہوں میں
اب فقط راہ دیکھتا ہوں میں
جس کا حل ہی نہیں کسی کے پاس
یوں سمجھ لے وہ مسئلہ ہوں میں
تیرے دل میں قیام تھا میرا
کیسے اشکوں میں بہہ گیا ہوں میں
میرا مسکن تو یہ ازل سے نہ تھا
جس جزیرے پہ رہ رہا ہوں میں
عالم وصل بھی ہے یاد مجھے
فرقتوں سے بھی آشنا ہوں میں
سارا لشکر ہی رو رہا ہے مجھے
کیسا دل سوز معرکہ ہوں میں
ناؤ طوفاں کی زد میں ہے جامیؔ
اور اکیلا ہی بچ گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.