قریب آ کہ ارادے لہو کے دیکھتے ہیں
قریب آ کہ ارادے لہو کے دیکھتے ہیں
دہکتی آگ کو ہونٹھوں سے چھو کے دیکھتے ہیں
ادھر اگاتی ہے فصلیں ادھر ڈبوتی ہے
کرشمے ہم بھی تری آب جو کے دیکھتے ہیں
انہیں ہو پروا ہی کیوں پیار کرنے والوں کی
وہ حوصلے تو فقط جنگجو کے دیکھتے ہیں
اک ایک کر کے گھروں کو جلائے جاتا ہے
کرشمے روز کسی صلح خو کے دیکھتے ہیں
ذرا سی دھوپ بدن کو گراں گزرتی ہے
یہ لوگ خواب مگر رنگ و بو کے دیکھتے ہیں
میں جانتا ہوں اذیت پسند لوگوں کو
جو مسکرا کے مناظر لہو کے دیکھتے ہیں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 121)
- Author :نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.