رابطہ ہے لب جاناں سے ہمیں
رابطہ ہے لب جاناں سے ہمیں
کام ہے چشمۂ حیواں سے ہمیں
منہ لگایا ہے تو آب حیواں
دیجئے چاہ زنخداں سے ہمیں
دھوپ سے بھی ہے زیادہ پرہیز
سایۂ دامن احساں سے ہمیں
چشمۂ چشم کہاں ابر کہاں
بحث کیا بارش و باراں سے ہمیں
الفت سر ہے نہ افسر کا خیال
کیا علاقہ سر و ساماں سے ہمیں
نہ نکالے گا کبھی بخت سیاہ
ظلمت شام غریباں سے ہمیں
چھٹ گئی صحبت جاناں اے رشکؔ
رنج ہے ربط تن و جاں سے ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.