راس آیا ہے مجھے وحشت میں مر جانا مرا
راس آیا ہے مجھے وحشت میں مر جانا مرا
وہ مجھے روئے یہ کہہ کر ہائے دیوانا مرا
غیر کو ساقی نے جب بھر کر دیا جام شراب
آنسوؤں سے ہو گیا لبریز پیمانا مرا
میرے رونے پر وہ ان کا مسکرانا بار بار
اور بلائیں لے کے وہ قدموں پہ گر جانا مرا
حضرت ناصح کی باتیں میں سمجھتا ہی نہیں
نا سمجھ ہیں دل لگی سمجھے ہیں سمجھانا مرا
اے رساؔ وہ بھی شریک محفل ماتم ہوئے
خضر بھی مرتے ہیں جس پر وہ ہے مر جانا مرا
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 97)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.