رات ہے اضطراب کی چادر
رات ہے اضطراب کی چادر
جیسے صحرا سراب کی چادر
آگ میں ہم جھلس گئے اتنے
اوڑھ لی پھر عذاب کی چادر
ایک منظر میں سمٹے ہم دونوں
تان کر انتساب کی چادر
میرے جوگی ابھی تو دھیرے بول
میں نے تانی ہے خواب کی چادر
تم مجھے آئنے سے لگتے ہو
جیسے ہوتی ہے آب کی چادر
مسخرے پن سے باز آ جاؤ
زندگی ہے حباب کی چادر
روح نے جسم اوڑھ رکھا ہے
اب چڑھاؤ گلاب کی چادر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.