رکھا پا جہاں میں نگارا زمیں پر
رکھا پا جہاں میں نگارا زمیں پر
بہت سر کو واں ہم نے مارا زمیں پر
جنوں جوش مارے ہے دیوار و در سے
ہوا کس پری کا گزارا زمیں پر
نہیں ہے یہ آہ فلک سا کہ ہم نے
علم شور سودا کا گاڑھا زمیں پر
قدم جس جگہ رکھا اس سنگ دل نے
نہ ہو واں بجز سنگ خارا زمیں پر
نظر سے تری جس نے ہم کو گرایا
فلک سے اٹھا کر کے مارا زمیں پر
تو روئے زمیں دیکھ لے سیر ہو کر
نہ ہوگا گزر پھر دوبارا زمیں پر
ترے نقش پا کو کہے اپنا ہم سر
نہیں ہے یہ منہ تو ہمارا زمیں پر
وہ زہرہ جبیں مہرباں ہووے حسرتؔ
کہاں ہے یہ اپنا ستارا زمیں پر
- Deewan-e-Hasrat Azeemabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.