رنج سہتے ہیں غم اٹھاتے ہیں
رنج سہتے ہیں غم اٹھاتے ہیں
پھر بھی ہم مسکرائے جاتے ہیں
تیرے کشتوں کی ہے یہی گنگا
اپنے ہی خون میں نہاتے ہیں
ضبط سے لاکھ کام لے کوئی
عشق کے راز کھل ہی جاتے ہیں
ہم سا دشمن نہ ہو کوئی اپنا
دوستی کا فریب کھاتے ہیں
دل چرایا نہیں اگر میرا
مجھ سے آنکھیں وہ کیوں چراتے ہیں
سوز الفت کے دل نشیں نغمے
ساز دل پر ہی گائے جاتے ہیں
خوش دلی آتے آتے آتی ہے
رنج و غم جاتے جاتے جاتے ہیں
رشک کی حد ہے یہ کہ ہم ان کو
اپنی نظروں سے بھی چھپاتے ہیں
منزل دوست آ گئی شیداؔ
پاؤں کیوں لڑکھڑائے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.