رواں رہتا ہے کس کی موج میں دن رات تو پانی
رواں رہتا ہے کس کی موج میں دن رات تو پانی
تجھے کس گوہر نایاب کی ہے جستجو پانی
وہی میرے لیے ساقی مئے گلفام بن جائے
جو اپنے دست نازک سے پلا دے مجھ کو تو پانی
اگر دریا میں تم دست حنائی اپنے دھو لیتے
تو اب تک ہو گیا ہوتا کبھی کا سرخ رو پانی
کیا کرتے تھے بڑھ بڑھ کر بہت باتیں صفائی کی
مرے اشکوں نے کر دی موتیوں کی آبرو پانی
بہت آسان ہے مضطر ذلیل و خوار ہو جانا
جو مشکل ہے تو چشم خلق میں کچھ آبرو پانی
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 17)
- Author : Javed Akhtar
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.