سامنے اپنے کھڑے ہو جائیں گے
ہم کبھی اتنے بڑے ہو جائیں گے
دور سارے مسئلے ہو جائیں گے
پھر سے ہم اچھے بھلے ہو جائیں گے
جب بدل جائیں گے محفل کے شریک
آپ کے جادو نئے ہو جائیں گے
شکر ہے اپنے سفر چھوٹے نہیں
بیشتر سوتے ہوئے ہو جائیں گے
غم کہ جو رونے سے بچ جائیں گے آج
دوسرے دن کے لیے ہو جائیں گے
روزمرہ سے نکل کر ہم ترے
بس ضروری کام کے ہو جائیں گے
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 89)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.