صدائے ذات کے اونچے حصار میں گم ہے
صدائے ذات کے اونچے حصار میں گم ہے
وہ خامشی کا مسافر پکار میں گم ہے
وہ شہر شب کے کنارے چراغ جلتا ہے
کہ کوئی صبح مرے انتظار میں گم ہے
یہ کہہ رہی ہیں کسی کی جھکی جھکی آنکھیں
بدن کی آنچ نظر کے خمار میں گم ہے
ہر ایک سمت سے اس کو صدائیں آتی ہیں
مجھے پکار کے خود بھی پکار میں گم ہے
نئے چراغ جلا مجھ کو ڈھونڈنے والے
تری نظر تو نظر کے غبار میں گم ہے
- کتاب : Ishq Abaad (kulliyat) (Pg. 183)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.