Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سدا رہے گی یہی روانی رواں ہے پانی

نامعلوم

سدا رہے گی یہی روانی رواں ہے پانی

نامعلوم

MORE BYنامعلوم

    سدا رہے گی یہی روانی رواں ہے پانی

    بہاؤ اس کا ہے جاودانی رواں ہے پانی

    بہاؤ میں بہہ رہے ہیں موسم نگاہ منظر

    بہائے جاتا ہے سب کو پانی رواں ہے پانی

    کبھی تھے ان راستوں میں قریے مکان چہرے

    یہ داستاں ہے مگر پرانی رواں ہے پانی

    نہ اب وہ ساحل نہ اب وہ ہستی نہ وہ فصیلیں

    نہ اس زمیں کی کوئی نشانی رواں ہے پانی

    وہاں وہ اقلیم جس پہ سکہ رواں تھا اپنا

    یہاں ہواؤں کی حکمرانی رواں ہے پانی

    وہ رات دن بھی اسی روانی میں بہہ چکے ہیں

    بکھر چکیں وہ رتیں سہانی رواں ہے پانی

    یہاں میں دہرا رہا ہوں پہلے سفر کی باتیں

    مگر کہاں اب وہ شادمانی رواں ہے پانی

    یہ اشک دھندلا رہے ہیں پیہم مٹا رہے ہیں

    نگاہ میں یاد کی کہانی رواں ہے پانی

    وہ محفلیں ہیں نہ اب وہ ساتھی رہے ہیں باقی

    نہ اب وہ بچپن نہ وہ جوانی رواں ہے پانی

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 353)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے