Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سفر کو پھر وہیں لے جا رہے ہیں

دنیش کمار درونا

سفر کو پھر وہیں لے جا رہے ہیں

دنیش کمار درونا

MORE BYدنیش کمار درونا

    سفر کو پھر وہیں لے جا رہے ہیں

    خطوط ان کے انہیں لوٹا رہے ہیں

    ہماری موت کے کیا فائدے ہیں

    ہم اپنے آپ کو سمجھا رہے ہیں

    کہاں کے راہبر کیسی مسافت

    ہمیں یہ لوگ بس ٹہلا رہے ہیں

    غزل شعر و سخن کچھ بھی نہیں بس

    ہم اپنے آپ سے بتلا رہے ہیں

    ذرا سی بات ہے کیسا تماشہ

    انہیں جانا تھا اور وہ جا رہے ہیں

    ستم یہ ہے کہ جس کو چھوڑنا ہے

    اسی کو ساتھ میں لے جا رہے ہیں

    یہ کہہ کر جو بھی چاہو گے وہ ہوگا

    وہ اپنی بات ہی منوا رہے ہیں

    وہ جو رہتے ہیں اک دریا کنارے

    وہ ہم کو تشنگی سمجھا رہے ہیں

    اجالوں کے لیے کھولی تھی کھڑکی

    مگر گھر سے اندھیرے جا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے