سہمے گنبد اور کبوتر رات بھر
سسکیاں لیتے ہیں مل کر رات بھر
جسم کی سب خانقاہوں میں سماع
اور سڑکوں پر قلندر رات بھر
میری آنکھوں میں اداسی بھر گئے
بارشوں میں بھیگتے گھر رات بھر
اب نہ کر ان مجلسی راتوں کا ذکر
اب جگاتا ہے کوئی ڈر رات بھر
چاند کو میں کہہ دیا کل صاف صاف
کون دیکھے ایک منظر رات بھر
کاش میری صبح اس کے ساتھ ہو
جو رہا ہے میرے اندر رات بھر
اک جھلک دکھلا کے چھپ جاتے ہو تم
اور تڑپتا ہے سمندر رات بھر
کسمساتا جاگتا سوتا رہا
رنگ میں ڈوبا وہ پیکر رات بھر
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 80)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.