صحرا بسے ہوئے تھے ہماری نگاہ میں
صحرا بسے ہوئے تھے ہماری نگاہ میں
خیمہ لگا نہ پائے ہم آب و گیاہ میں
صدیاں ہماری راہ کو روکے کھڑی رہیں
اور زندگی گزرتی رہی سال و ماہ میں
بس جاتے ہم کہیں بھی سمندر کے درمیاں
آیا مگر نہ کوئی جزیرہ ہی راہ میں
اک بار ہاتھ لگ گئے اس اندھی بھیڑ کے
واپس نہ لوٹ پائے ہم اپنی پناہ میں
وقت اور مقام سے نہ کبھی ہم گزر سکے
گزرے مقام و وقت فقط رسم و راہ میں
کچھ دیر زیر پا جو ٹھہرتی کوئی زمیں
ہم بھی قیام کرتے کسی جائے گاہ میں
بیتابؔ پستیوں سے نکل ہی نہ پائے ہم
کیا کیا بلندیاں تھیں ہماری نگاہ میں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 618)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.