سرمایۂ دل اور ہے سرمایۂ جاں اور
سرمایۂ دل اور ہے سرمایۂ جاں اور
یہ گنج نہاں اور ہے وہ گنج نہاں اور
صہبائی فطرت ہے مہ و مہر سے مخمور
ہر دور مبصر کو ہے اک جام رواں اور
جانانہ اگر جاں سے جدا ہے تو کہاں ہے
خود اپنے سوا ڈھونڈھنے جاؤں میں کہاں اور
مجھ سا ہی کوئی ہو تو وہ سمجھے گا مری بات
ساحرؔ کے مقلد کا ہے انداز بیاں اور
نعرہ ہے انا الحق کا سحرؔ نعرۂ توحید
الفاظ و معانی ہیں جدا طرز بیاں اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.