Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب خواب میں دیکھا تھا مجنوں کو کہیں اپنے

انشا اللہ خاں انشا

شب خواب میں دیکھا تھا مجنوں کو کہیں اپنے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    شب خواب میں دیکھا تھا مجنوں کو کہیں اپنے

    دل سے جو کراہ اٹھی لیلیٰ کو لیا تپ نے

    دیکھے ترے جلوہ کو بامہن کی جو بیٹی بھی

    منہ سے وہیں کلمہ کو یکبار لگے جپنے

    ہے جنس پری سا کچھ آدم تو نہیں اصلاً

    اک آگ لگا دی ہے اس امرد خوش گپ نے

    اس طرح کے ملنے میں کیا لطف رہا باقی

    ہم اس سے لگے رکنے وہ ہم سے لگا چھپنے

    ہنگام سخن سنجی آتش کی زبانی کو

    شرمندہ کیا اے دل اس شوخ کے گپ شپ نے

    ہر امر میں دنیا کے موجود جدھر دیکھو

    آدم کو کیا حیراں شیطان کی لپ جھپ نے

    گرمی سے مرے دل کی اس موسم سرما میں

    یہ گنبد گردوں بھی یکبار لگا تپنے

    رہ وادیٔ ایمن کی لیتا ہوں کہ گھبرایا

    اس دل کی بدولت یاں مجھ کو طرف چپ نے

    ہے ہم سے بھی ہو سکتا جو کچھ نہ کیا ہوگا

    مجنوں سے جفا کش نے فرہاد سے سر کھپ نے

    چل ہٹ بھی پرے بجلی دل بادلوں کو لے کر

    دہلا ہے دیا تیری تلواروں کی شپ شپ نے

    کب تک نہ کراہوں میں نالہ نہ بھروں کیوں کر

    میں کیا کروں اے انشاؔ اب جی ہی لگا کھپنے

    مأخذ :
    • Kulliyat-e-inshaallah khan insha

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے