شمع کی لو تیز اتنی تھی دھواں ہونا ہی تھا
شمع کی لو تیز اتنی تھی دھواں ہونا ہی تھا
فائدے کے کام میں کچھ تو زیاں ہونا ہی تھا
کس کو خوش آتی ہماری چھت کی سایہ افگنی
گھر بنایا تھا تو پھر بے خانماں ہونا ہی تھا
ہم نتیجے کے لیے تا زندگی بیٹھے رہے
یہ کہاں سمجھے کہ پہلے امتحاں ہونا ہی تھا
وادئ گل سے نکلنا ایک مجبوری سہی
شہر نا پرساں میں ہم کو رائیگاں ہونا ہی تھا
- کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 22)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.