شدت غم میں بھی میری روح کو تسکین ہے
شدت غم میں بھی میری روح کو تسکین ہے
دل کے لٹ جانے کا یوں تو واقعہ سنگین ہے
مہ وشوں کا یہ نیا طرز ستم تو دیکھیے
پوچھتے ہیں وہ کہ یہ کس بات پر غمگیں ہے
بڑھ گئی ہے پھول اور کلیوں سے کچھ رونق ضرور
میرے ہونے سے یہ دنیا کس قدر رنگین ہے
کچھ نہ کچھ باقی ہیں شاید اور بھی ظلم و ستم
کون جانے کس لئے پھر صبر کی تلقین ہے
لوگ کہتے ہیں کہ شاعر کا کوئی مذہب نہیں
حسن ہے ایمان میرا عشق میرا دین ہے
ہیں بہت سالکؔ قمر میں داغ دھبے اس لئے
چاند سے تشبیہ دینا حسن کی توہین ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.