شدت رنج و الم میرا مقدر ٹھہری
شدت رنج و الم میرا مقدر ٹھہری
شام غم ہائے ستم میرا مقدر ٹھہری
دل کی دنیا میں یہ ویرانہ نصیبہ ہے مرا
اس پہ پھر آنکھ یہ نم میرا مقدر ٹھہری
حالت دل میں ترا ہاتھ نہیں ہے کوئی
یہی بربادی صنم میرا مقدر ٹھہری
ذہن و دل صبح ازل سے ہیں گرفتار بلا
زیست کی کاکل خم میرا مقدر ٹھہری
نہ ترا لطف مرے حصے میں آیا ظالم
نہ تری چشم کرم میرا مقدر ٹھہری
خواہش صبح مسرت تھی ہمیشہ سے مجھے
اور پھر شام الم میرا مقدر ٹھہری
اے ثناؔ مجھ کو چراغوں سے شکایت ہی نہیں
تیرگیٔ شب غم میرا مقدر ٹھہری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.