Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا

سید حامد

شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا

سید حامد

MORE BYسید حامد

    شکوہ گر کیجے تو ہوتا ہے گماں تقصیر کا

    ہر جفا سے باب کھلتا ہے نیا تعزیر کا

    اس سے پیہم گفتگو کیجے کبھی برہم نہ ہو

    اصل پر بھاری ہے پہلو آپ کی تصویر کا

    دل کے در پے ہیں یہ دونوں رشتۂ ہمسائیگی

    گیسوئے شبگیر سے ہے فکر دامن گیر کا

    جور سے گھبرانے والے ہم نہیں ہیں دیکھیے

    حوصلہ کب تک جواں رہتا ہے چرخ پیر کا

    کس لیے خواب زلیخا تشنۂ تعبیر ہے

    مصر میں شہرہ بہت یوں تو ہوا تعبیر کا

    گھولتے ہیں کس لیے وہ چشمۂ حیواں میں زہر

    کام لیتے ہیں تبسم سے وہ کیوں تحقیر کا

    کاش میری کہہ رہے ہیں سبزہ و دشت و دمن

    لالہ و برگ و سمن عالم ہے یہ کشمیر کا

    ناز سے دیکھا ہے خالق نے مٹاتے بارہا

    ناخن تدبیر کو لکھا ہوا تقدیر کا

    خاک سے کر خاکساری سے ریاضت سے عرق

    آرزو کی آنچ دے نسخہ ہے یہ اکسیر کا

    حسرتوں سے اس طرح رہ رہ کے ہوتی ہے خلش

    ٹوٹ جائے لگ کے دل میں جیسے پیکاں تیر کا

    شعر میں اقبالؔ کا شیدا ہے غالبؔ کا اسیر

    حامدؔ بے بہرہ گو منکر نہیں ہے میر کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے