Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلے پیار کے کچھ اور گھٹیں گے شاید

شمس فریدی

سلسلے پیار کے کچھ اور گھٹیں گے شاید

شمس فریدی

MORE BYشمس فریدی

    سلسلے پیار کے کچھ اور گھٹیں گے شاید

    فاصلے دل کے ابھی اور بڑھیں گے شاید

    اپنی ہی لاش اٹھائے ہوئے کوچہ کوچہ

    اپنے کاندھے پہ لئے لوگ پھریں گے شاید

    بارش سنگ ہمارے ہی سروں پر ہوگی

    اور پھر سر بھی ہمارے ہی کٹیں گے شاید

    اس زمیں پر ہے یہ صدیوں کی نشانی لیکن

    اس کے آثار مگر اب کے مٹیں گے شاید

    اس چمن زار کا ہر غنچہ ہے دہکا دہکا

    موسم گل میں یہاں شعلے اگیں گے شاید

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے