Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طاق ابرو ہیں پسند طبع اک دل خواہ کے

حیدر علی آتش

طاق ابرو ہیں پسند طبع اک دل خواہ کے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    طاق ابرو ہیں پسند طبع اک دل خواہ کے

    عمر ہوتی ہے بسر گنبد میں بسم اللہ کے

    جاؤں کیوں کر بن بلائے اس بت دل خواہ کے

    بے طلب کوئی نہیں پہونچا حضور اللہ کے

    روئے نورانی کا تیرے ہو گیا ہے شک جو یار

    رات بھر دوڑا ہوں کیا کیا پیچھے پیچھے ماہ کے

    شام وصل آئی ادھر موجود تھی صبح فراق

    کم گھڑی سے بھی پہر ہیں اس شب کوتاہ کے

    داغ عشق حسن کا لقمہ نوالہ ہے کڑا

    سیر دل ہیں کھانے والے اس غم جاں کاہ کے

    ناتوانی سے ہے حالت غیر ہجر یار میں

    دم نکل جاتا ہے اپنا ساتھ ہر اک آہ کے

    عشق بت میں کوہ پر جا جا کے سر پٹکا کئے

    پاؤں کو صدمے رہے پست و بلند راہ کے

    سالہا عشق زنخداں نے لہو پانی کیا

    مدتوں روئے ہیں جا جا کر کنارے چاہ کے

    حشر تک یوں ہی رہیں گے غمزہ و انداز و ناز

    عشق عالی منزلت سے حسن والا جاہ کے

    جا نکلتا ہے جو مجھ سا تشنۂ دیدار حسن

    ذکر یوسف کرنے لگتے ہیں کبوتر چاہ کے

    منزل مقصود میں چل کر نکالوں گا انہیں

    آبلوں میں یہ جو ہیں پیوست کانٹے راہ کے

    اس بت بے دیں کی زلفوں کا اشارہ ہے یہی

    اس بلا میں وہ پھنسیں عاشق ہوں جو اللہ کے

    کب سمائی ہے نظر میں روشنیٔ آفتاب

    چشم بینا رکھتے ہیں ذرے تری درگاہ کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے