طاقت صبر ترے بے سر و ساماں میں نہیں
طاقت صبر ترے بے سر و ساماں میں نہیں
استقامت اسے اس عالم امکاں میں نہیں
ڈھونڈھتا کیا ہے اسے جا کے ادھر اور ادھر
کیا ترے دل میں نہیں دیدۂ حیراں میں نہیں
کیا کہوں آہ میں تشبیہ نہیں دے سکتا
کوئی گل زخم جگر سا تو گلستاں میں نہیں
تھام سکتے ہی نہیں خار بیاباں مجھ کو
تار باقی کوئی اب تو مرے داماں میں نہیں
لے گیا جذب دل زار صنم تک ان کو
ایک لاشہ بھی یہاں گور غریباں میں نہیں
دیکھ تو چیر کے پہلو میں دکھا دیتا ہوں
جز غم یار کوئی اس دل ویراں میں نہیں
نو گرفتار محبت ہوں یہی باعث ہے
نغمہ زن مجھ سا کوئی مرغ گلستاں میں نہیں
حلقۂ چشم میں زنجیر کے ان اعضا میں
ایسی کاہیدگی آئی کہ جو مژگاں میں نہیں
دیکھ کر اس لب رنگیں کو جمیلہؔ نے کہا
جو دمک اس میں ہے وہ لعل بدخشاں میں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.