طاقت کے سارے زور کو خاموش کر دیا
خاموشیوں نے شور کو خاموش کر دیا
جس ڈور سے نکلتی رہی پیار کی سدا
ظالم نے ایسے ڈور کو خاموش کر دیا
سب کچھ تو ٹھیک تھا جو نظر پاؤں پر پڑی
مستی میں ڈوبے مور کو خاموش کر دیا
وہ بھیڑ تھی جو ٹوٹ پڑی اور اس جگہ
ہاتھوں میں آئے چور کو خاموش کر دیا
اکثر یہی ہوا ہے کہ جسموں کی آگ نے
جسموں کے پور پور کو خاموش کر دیا
اے دوست مے سے دور ہی رہنا کہ اس نے تو
کتنے ہی بادہ خور خاموش کر دیا
فیاضؔ ہم دیا نہیں جس کو کہ آپ نے
شب بھر جلایا بھور کو خاموش کر دیا
- کتاب : Fasl-e-khayaal (Pg. 39)
- Author : Faiyaz Rashk
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.