Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاروں سے بھری راہ گزر لے کے گئی ہے

مظہر امام

تاروں سے بھری راہ گزر لے کے گئی ہے

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    تاروں سے بھری راہ گزر لے کے گئی ہے

    یہ صبح چراغوں کا نگر لے کے گئی ہے

    تم کو تو پتہ ہوگا کہ ہم راہ تمہیں تھے

    دنیا مرے خوابوں کو کدھر لے کے گئی ہے

    پیاسے تھے تو پانی کو پکارا تھا ہمیں نے

    ندی ادھر آئی ہے تو گھر لے کے گئی ہے

    اک منزل بے مقصد و بے نام کی خواہش

    کانٹوں کی سواری پہ سفر لے کے گئی ہے

    بے بال و پری اب بھی سر دشت ہے محفوظ

    آندھی تو فقط برگ و ثمر لے کے گئی ہے

    شاید کہ اب آئے تری قربت کی نئی فصل

    اس بار دعا باب اثر لے کے گئی ہے

    چمکے گا ابھی زیور شہزادئ مہتاب

    اس تک وہ مرے شب کی خبر لے کے گئی ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    تاروں سے بھری راہ گزر لے کے گئی ہے نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 110)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے