تبھی تو بھیڑ بے شمار ہے یہاں
بری خبر کا انتظار ہے یہاں
جہان سارا اسپتال کیوں نہیں
کہ اجنبی بھی غم گسار ہے یہاں
نہ فصل مختلف ہے کھیت کھیت کی
نہ میڑھ پر کٹیلا تار ہے یہاں
یہ آئنہ یہ ٹوٹا پھوٹا آئنہ
یہی تو ایک اپنا یار ہے یہاں
قطار اس لیے بھی ٹوٹتی نہیں
خدا ہی اک دکان دار ہے یہاں
ہزار بار امتحاں میں بیٹھیے
وہی سوال بار بار ہے یہاں
- کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 84)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.