Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تکتے ہیں کتنے غور سے اہل زمیں مجھے

محمد مستحسن جامی

تکتے ہیں کتنے غور سے اہل زمیں مجھے

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    تکتے ہیں کتنے غور سے اہل زمیں مجھے

    بھیجا گیا ہے وقت سے پہلے کہیں مجھے

    آیا ہوں جب سے دشت سے واپس پلٹ کے میں

    حسرت سے دیکھتے ہیں یہاں سب مکیں مجھے

    اب خوشبوؤں کا مجھ کو سفر راس ہی نہیں

    دکھلائیو نہ کوئی بھی خواب حسیں مجھے

    اک خواب کا خمار کبھی ٹوٹتا نہیں

    اک لمحۂ نشاط میسر نہیں مجھے

    مجھ سے کوئی جہاں بھی ملا یاد ہے مجھے

    رہتے ہیں نقش یاد سبھی اولیں مجھے

    لے جا سبھی چراغ بھی اپنے سمیٹ کر

    اب روشنی کی کوئی ضرورت نہیں مجھے

    جامیؔ میں اپنی جان بصد شوق وار دوں

    ہر چیز سے عزیز ہے یہ سرزمیں مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے