Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلوار سے کاٹا ہے پھولوں بھری ڈالوں کو

بشیر بدر

تلوار سے کاٹا ہے پھولوں بھری ڈالوں کو

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    تلوار سے کاٹا ہے پھولوں بھری ڈالوں کو

    دنیا نے نہیں چاہا ہم چاہنے والوں کو

    میں آگ تھا پھولوں میں تبدیل ہوا کیسے

    بچوں کی طرح چوما اس نے مرے گالوں کو

    اخلاق وفا چاہت سب قیمتی کپڑے ہیں

    ہر روز نہ اوڑھا کر ان ریشمی شالوں کو

    برسات کا موسم تو لہرانے کا موسم ہے

    اڑنے دو ہواؤں میں بکھرے ہوئے بالوں کو

    چڑیوں کے لئے چاول پودوں کے لئے پانی

    تھوڑی سی محبت دے ہم چاہنے والوں کو

    اب راکھ بٹوریں گے الفاظ کے سوداگر

    میں آگ پہ رکھ دوں گا نایاب رسالوں کو

    مولا مجھے پانی دے میں نے نہیں مانگا تھا

    چاندی کی صراحی کو سونے کے پیالوں کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے