تمام شہر کی آنکھوں کا ماہتاب ہوا
تمام شہر کی آنکھوں کا ماہتاب ہوا
میں جب سے اس کی نگاہوں میں انتخاب ہوا
ہوا کے کاندھوں نے پہنچایا آسمانوں تک
میں برگ سبز تھا سوکھا تو آفتاب ہوا
پلٹ کے دیکھوں تو مجھ کو سزائیں دیتا ہے
عجب ستارہ رہ غم میں ہم رکاب ہوا
یوں قوس چشم میں آیا وہ بارشوں کی طرح
کہ حرف دید کئی رنگوں کی کتاب ہوا
پگھل کے آ گئی ساری اداسی لفظوں میں
وفور غم مرے آئینے میں حباب ہوا
میں اپنی خواہشیں گم کر کے مل گیا اس کو
خوشا وہ میری محبت میں کامیاب ہوا
- کتاب : Sadaa-e-aabju (Pg. 48)
- Author : Arshad Abdul Hameed
- مطبع : Arshad Abdul Hameed (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.